ساحل آن لائن - سچائی کا آیئنہ

Header
collapse
...
Home / ساحلی خبریں / جے رام رمیش، رینوکا کے خلاف شرومنی اکالی دل کا استحقاق کی خلاف ورزی کا نوٹس

جے رام رمیش، رینوکا کے خلاف شرومنی اکالی دل کا استحقاق کی خلاف ورزی کا نوٹس

Tue, 26 Jul 2016 11:41:27  SO Admin   S.O. News Service

نئی دہلی، 25؍جولائی(ایس او نیوز ؍آئی این ایس انڈیا )شرومنی اکالی دل نے اپنی پارٹی کی رکن اور مرکزی وزیر ہرسمرت کور بادل کے ساتھ مبینہ بدسلوکی کرنے کے لیے آج راجیہ سبھا میں کانگریس لیڈروں جے رام رمیش اور رینوکا چودھری کے خلاف استحقاق کی خلاف ورزی کا نوٹس دیا۔عام آدمی پارٹی کے لوک سبھا ممبر پارلیمنٹ بھگوت مان کی طرف سے پارلیمنٹ ہاؤس کے احاطے کی متنازعہ ویڈیوگرافی کرنے اور سوشل میڈیا پر اس کو ڈالے جانے کو لے کر جمعہ کو راجیہ سبھا میں ہو رہے ہنگامے کے درمیان ایوان بالا کا اجلاس ملتوی کر دیا گیا تھا ۔اس کے بعد فوڈ پروسیسنگ کی وزیر ہرسمرت کور بادل اور کانگریس لیڈروں کے درمیان مبینہ طور پر تنازعہ ہوا تھا۔آج ایوان بالا میں شرومنی اکالی دل کے رکن سکھدیو سنگھ ڈھینڈھسا نے اس تنازعہ کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ کانگریس کے دونوں سینئر لیڈر سابق مرکزی وزیر ہیں اور انہوں نے موجودہ فوڈ پروسیسنگ کی وزیر اور شرومنی اکالی دل کی رکن کے ساتھ بدسلوکی کی تھی ۔انہوں نے کہا کہ اپنے طرز عمل کو لے کر دونوں لیڈروں کو وزیر سے معافی مانگنی چاہیے ورنہ ان کے خلاف خصوصی حقوق کی خلاف ورزی کا نوٹس دیا جائے گا۔ڈھینڈھسا نے کہا کہ وزیر کو پارلیمنٹ کے کسی بھی ایوان میں بولنے کا حق ہوتا ہے اور اس کے لیے اجازت مانگنا وزیر اور اسپیکر کے درمیان کی بات ہوتی ہے۔انہوں نے کہا کہ وزیر نے جمعہ کو بھگوت مان کے معاملے پر بولنے کی اجازت مانگی تھی۔انہوں نے کانگریس اراکین کا حوالہ دیتے ہوئے کہاکہ انہیں وزیرکی گفتگو میں خلل ڈالنے کا کیا حق ہے؟شرومنی اکالی دل کے لیڈر نے یہ بھی الزام لگایا کہ کانگریس کے دونوں سینئر اراکین نے ایوان کے باہر ہرسمرت کور کے ساتھ مبینہ بدسلوکی کی ۔
ایوان میں موجود جے رام رمیش اور رینوکا چودھری سمیت کانگریس کے اراکین نے ڈھینڈھسا کے تبصرے کی مخالفت کی۔ڈپٹی چیئرمین پی جے کورین نے کہا کہ وزیر یا رکن صرف اسپیکرکی اجازت سے ہی بول سکتے ہیں۔کورین نے کہا کہ اس دن، وزیر نے اٹھ کر درخواست کی تھی کہ انہیں اپنی بات رکھنے کی اجازت دی جائے اور اس وقت ایوان میں ہنگامہ ہو رہا تھا۔جمعہ کو اسپیکر کی کرسی پر کورین ہی تھے۔انہوں نے کہا کہ جمعہ کو انہوں نے پہلے غیر سرکاری کام کاج کے تحت غیر سرکاری بل پیش کرنے کو کہا جس کی وجہ سے وزیر کو بولنے کی اجازت نہیں دی جا سکی۔کورین نے کہا کہ وزیر کے پاس بولنے کے لیے اہم موضو ع تھا اور اگر اب بحث ہوتی ہے تو وہ اپنی بات رکھنے کے لیے آزاد ہوں گی۔ڈپٹی چیئرمین نے کہا کہ اس معاملے پر چیئرمین حامد انصاری غور کر رہے ہیں اور اگر وہ چاہیں گے تو متعلقہ لوگوں کو بلائیں گے ۔مبینہ واقعہ جمعہ کو، بھگوت مان سنگھ کی طرف سے پارلیمنٹ ہاؤس کی ویڈیوگرافی کرنے کے معاملے پر بنچ کے ہنگامے کی وجہ سے دوپہر کو راجیہ سبھا کا اجلاس ملتوی کئے جانے کے بعد پیش آیا تھا۔کانگریس کے سینئر لیڈر آنند شرما نے کہا کہ وزیر کو پارلیمنٹ کے کسی بھی ایوان میں بل پر یا بحث میں بولنے کا حق ہے ،لیکن کیا اس وزیر کو وقفہ صفر کے دوران کوئی مسئلہ اٹھانے کا حق ہے جو اس ایوان کی رکن نہیں ہیں۔


Share: